حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین محمدحسین رجائی خراسانی نے حرم امام رضا علیہ السلام میں امام سجاد علیہ السلام کے یوم شہادت پر منعقد ایک مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا:واقعہ کربلا کی میں بنو امیہ نے منصوبہ بنایا تھا کہ اسلام کا نام و نشان باقی نہیں رہنے دیں گے، یہی وجہ تھی کہ انہوں نے خیام حسینی کو آگ لگا دی اور اہل بیت سید الشہداء (ع) کو اسیر کر لیا۔
انہوں نے مزید کہا: امام زین العابدین علیہ السلام روز عاشورہ بیمار تھے، اس لیے امام پر جہاد ساقط ہو گیا تھا، سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد جب اسیروں کا قافلہ روانہ ہوا تو امام زین العابدین علیہ السلام کا مشن شروع ہوا، آپ نے لوگوں کو بتایا کہ کس طرح بنی امیہ نے اسلام کو مٹانا چاہا اور کس طرح امام حسین علیہ السلام کو مظلومانہ قتل کیا گیا۔
خطیب حرم امام رضا علیہ السلام نے کہا:جب کہ امام سجاد علیہ السلام اس سفر کے دوران قید تھے لیکن انہوں نے اپنے خطبوں سے یزید اور یزیدیوں کو ہلا کر رکھ دیا۔
انہوں نے مزید کہا: امام سجاد (ع) کو فصاحت و بلاغت کا ہنر امیر المومنین (ع) سے ورثے میں ملا تھا، امامؑ نے یزید کے دربار میں اپنے آپ کو فرزند رسول خدا (ص) کے طور متعارف کرایا اور ایک خطبہ دیا، یزید کے درباہ میں موجود افراد جو کہ بنی امیہ کے پروپکنڈے سے یہ سمجھ رہے کہ امام حسین علیہ السلام خوارج میں سے ہیں، امام کا خطبہ سن کر یزید کے خلاف مشتعل ہو گئے اور اس کے خلاف احتجاج کیاکرنے لگے، یہاں تک کہ یزید اپنے دربار سے نکلنے پر مجبور ہو گیا۔
خطیب حرم امام رضا علیہ السلام نے کہا: حضرت امام سجاد علیہ السلام نے اموی حکومت کے خلاف جہاد تبیین کے ذریعہ بنی امیہ کو رسوا کر دیا۔